کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں نور زمان نے مصر کے کریم التورکی کو 2-3 سے شکست سے دوچار کیا تھا ، پہلے 2 گیمز میں دو صفر کے خسارے سے شاندار کم بیک کے بعد نور زمان نے 3 سیٹ سے کامیابی حاصل کی ، ٹائٹل جیتنے پرنور زمان کو 5 ہزار 250 ڈالر دیا گیا۔
فائنل کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نور زمان کا کہنا تھا کہ دو صفر کے خسارے کے بعد سوچ یہی تھی کہ اپنے گیم پر فوکس کروں، آخری وقت تک فائٹ کرنے کا ذہن میں تھا، فتح پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں ، محنت کا نتیجہ مل گیا۔
نور زمان کی جیت پر اسکواش کے سابق عظیم کھلاڑی جہانگیر خان نے کہا کہ انڈر 23 ورلڈ اسکواش کا پاکستان میں منعقد ہونا اور ٹائٹل پاکستان کے نام ہونا بہت بڑا اعزاز ہے۔
ورلڈ اسکواش فیڈریشن کی صدر زینا وولڈریج کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے ،ایونٹ زبردست ہوا ہم نے بڑا انجوائے کیا۔
دوسری جانب پشاور واپس پہنچنے پر نور زمان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر پی اے ایف اسکواش کمپلیکس پشاور میں ان کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں اسکواش کے لیجنڈز جان شیر خان اور قمر زمان نے خود ان کا استقبال کیا۔