اس کے علاوہ اجلاس میں فاروق ستار، امین الحق، راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمان، اعجاز الحق، اعظم نذیر تارڑ اور عرفان صدیقی سمیت دیگر سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔
پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے ارکان نے پی ٹی آئی کے 15 تاریخ کے احتجاج کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا جس پر عمر ایوب نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے، حکومت نے فسطائیت کی انتہا کر دی ہے، پی ٹی آئی کسی منفی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔
اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی رہنما کامران مرتضٰی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ہمارے ڈرافٹ میں آئینی عدالت اور بینچ کا فرق ہے، پیپلز پارٹی کے باقی ڈرافٹ پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، امید ہے جلد مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا 24 نکاتی ڈرافٹ حکومتی 56 نکاتی مسودے کا جواب ہے، ہم نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ بنایا جائے ، 200 آئینی کیسز کیلئے آئینی عدالت بنانا مناسب نہیں۔