ایونٹ میٹرکس پاکستان، ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز، خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور حکومت خیبر پختونخوا کے اشتراک سے منعقد ہوا تھا جس کا مقصد نوجوانوں کو تحریک دینا اور مختلف شعبوں میں جدت کو فروغ دینا تھا۔
سمٹ میں سائبر سکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسے جدید موضوعات کو زیر بحث لایا گیا۔ شرکاء کو آن لائن مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے جدید طریقوں کے حوالے سے مشورے دیے گئے۔
سمٹ میں پاکستان بھر سے 10 ہزار سے زیادہ طلباء نے شرکت کی، اس کے علاوہ مختلف شعبوں کے ماہرین، تعلیمی شخصیات، اور کاروباری حضرات بھی شریک ہوئے ، 20 سے زیادہ کمپنیوں نے اپنی جدید مصنوعات، خدمات اور اختراعات کی نمائش کی۔
تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات ہمایوں خان نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ حکومت خیبر پختونخوا نوجوانوں کو کاروباری منصوبوں کے لیے بلا سود قرضے فراہم کرے گی۔
ملاکنڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رشید احمد نے سمٹ کے انعقاد پر میٹرکس پاکستان اور ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ افیئرز کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کی ترقی کے ایسے مواقع فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔
میٹرکس پاکستان کے سی ای او حسن نثار نے کہا کہ یہ سمٹ نوجوانوں کو کامیابی کے راستے پر گامزن کرنے کا ایک ذریعہ ہے اور آنے والے سالوں میں اس کا دائرہ کار مزید وسیع ہو گا۔
سمٹ کے ایک اہم حصے میں ‘پرائیڈ آف خیبر پختونخوا’ ایوارڈز تقسیم کیے گئے، جس میں 19 افراد کو ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں نوازا گیا۔ ان ایوارڈز لینے والوں میں محمد علی سواتی ، محمد توصیف خان، عماد علی ، عائشہ ایاز ، مدثر شفیق اور دیگر نامور شخصیات شامل تھیں۔ معروف سوشل میڈیا شخصیت ہشام سرور کو ‘پرائیڈ آف نیشن’ ایوارڈ سے نوازا گیا۔