چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں خود گاڑی سے باہر آکر گرفتاری دی۔ ہمارے لوگوں کو نقاب پوشوں نے گرفتار کیا اور لوگوں کی گرفتاری کو ہم پارلیمان پر حملہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کرکے تھانے میں رکھا گیا اور بعد میں مجھے بتایا گیا کہ آپ کی گرفتاری مطلوب نہیں تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی کے باوجود ہم پارلیمان میں رہے اور ہم پارلیمان میں عوام کی اصل نمائندگی چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
لاہور جلسے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے جلسے آئین و قانون کے مطابق ہوں گے اور ہمارے جلسوں کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری پارلیمان پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔ ایوان کی توہین ہوئی ہے اور اسپیکر پر لازم ہے کہ کارروائی کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کا جسمانی ریمانڈ عدالت میں چیلنج کریں گے۔