وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی کی لوڈ شیڈنگ، بجلی چوری کی روک تھام اورتوانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی عدم فراہمی سے متعلق شکایت کے بروقت اندراج کے لیے تقسیم کار کمپنیوں میں صارفین کی سہولت کے متحرک نظام قائم کیا جائےاور ملک میں بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظرکم سے کم لوڈ شیڈنگ کی جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نئے ٹرانسفارمرز کی خریداری صرف اور صرف بین الاقوامی معیار کی خصوصیات کے مطابق ہوں۔ وزیر اعظم نے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے عالمی سطح پر رائج جدید نظام سے استفادہ کیا جائے۔
وزیراعظم کی صوبائی حکومتوں کو انسداد بجلی چوری مہم میں بھرپور ساتھ دینے اور بجلی چوروں کو قرار واقعی سزائیں دینے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے بجلی لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے سدباب کی سختی سے ہدایات جاری کیں۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یکم اپریل سے 30 مئی تک بجلی چوروں کے خلاف 134 مقدمات درج کیے گئے اور بجلی چوری میں ملوث 90 ملازمین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کے عمل میں اب تک کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے سلسلے میں آئندہ سال کے ترقیاتی بجٹ میں 124611 ٹرانسفارمرز کی میٹرنگ کا منصوبہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے آئیسکو کے ایک تہائی صارفین اسمارٹ میٹرزپرمنتقل کیے جارہے ہیں۔
بعد ازاں وزیراعظم کوبتایا گیا کہ اس منصوبے کا دائرہ کار ملک کے دیگر علاقوں تک بڑھایا جائے گا، بہترریکوری والے علاقے لوڈشیڈنگ فری، جبکہ بجلی محکموں کے نادہندہ اور بجلی چوری کے علاقوں میں صرف جزوی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو انسداد بجلی چوری مہم کی اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔