آج کل فروزن فوڈز کے استعمال میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے، اگرچہ فروزن فوڈز کی وجہ سے کھانے پکانے اور انہیں محفوظ بنانے کا عمل انتہائی آسان ہوگیا ہے لیکن ان کے مضر صحت اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
ہم اکثر فروزن پھل یا کھانا کھانے کے معاملے میں دھوکا کھا جاتے ہیں کیوں کہ ہمیں لگتا ہے کہ کھانے کو تازه رکھنے کے لیے اس کو فریز کرنا ضروری ہے لیکن یہ ہماری بہت بڑی غلط فہمی ہے جس کی وجہ سے ہم بہت سی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور ہماری صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔
فروزن فوڈ کو فریش رکھنے اور ان کا ذائقہ قائم رکھنے کے لئے اس میں اسٹارچ شامل کیا جاتا ہے جو جسم میں ہائی گلوکوز لیول کا باعث بنتا ہے، یہ انسانی صحت خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بے حد نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
جب پھل یا کسی بھی کھانے کی چیز کو کاشت کیا جاتا ہے تو کھاد استعمال کی جاتی ہے، اس میں خاص قسم کے بیکٹیریا اور دیگر جراثیم ہوتے ہیں، اگر یہ بیکٹیریا اگنے والے پودے کے پھل میں منتقل ہو جائیں اور اس کے بعد پھل کو انسان فریز کر دے تو وہ بیکٹیریا بھی پھل میں ہی فریز ہو جاتے ہیں، نتیجتاً یہ فروزن پھل انسان میں مختلف قسم کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
روزن فوڈز میں موجود ٹرانس فیٹس امراض قلب کا سبب بن سکتاہے جبکہ ان میں پائی جانے والی نمک کی اضافی مقدار ہائی بلڈ پریشر کے خطرات کو بڑھا دیتی ہے۔
فروزن فوڈز کو لمبے عرصے تک خراب ہونے سے بچانے کے لئے اس میں مختلف قسم کے کیمیکلز اور سوڈیم کا استعمال کیا جاتا ہے جو انسانی صحت کے لئے انتہائی مضرہیں۔
اسی طرح فروزن فوڈز میں شامل کیلوریز کی اضافی مقدار انسان کو موٹاپے کی طرف دھکیلتی ہے۔ لہٰذا فروزن فوڈز کی جگہ تازہ پھل، گوشت اور سبزیوں کا استعما ل صحت کے اعتبار سے زیادہ مفید ہے۔