حکومت نے وفاقی بجٹ میں پنشنرز پر ٹیکس پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔
آئی ایم ایف کا 15 مئی کو آنے والا وفد پاکستان کے لیے 6 سے 8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے اہم نکات طے کرے گا تاہم اس سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کو نئی تجاویز پیش کردی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر پنشن نظام میں اصلاحات کے لیے تیار ہے اور ایک لاکھ سے کم پنشن والوں سے ٹیکس لینے یا تمام پنشنرز پر 10 فیصد ٹیکس لگانے جیسی تجاویز پر غور شروع کر رہا ہے۔
پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے بھی بجٹ تجاویز میں کہا ہے کہ تمام آمدنیوں پر ٹیکس لگایا جائے، ایک لاکھ سے زائد پنشن ہولڈر پر 10 فیصد ٹیکس لگایا جائے۔
دوسری جانب ٹیکس بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس سے ٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافہ ہو گا، غیرمنقولہ جائیداد کی ہولڈنگ کی مدت واپس لی جائے اور ہر فروخت اور خریداری کے لین دین پر کیپٹل گین ٹیکس نافذ کیا جائے۔