ہم نیوز کے پروگرام ” فیصلہ آپ کاعاصمہ شیرازی کیساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ پاکستان میں قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی کتابی رہ گئی ہے ، کل بےدردی سے ارکان اسمبلی کو احاطے میں گرفتار کیا گیا، جو پارلیمانی تاریخ کا افسوسناک واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کر کے پی ٹی آئی کو ٹارگٹ کیا گیا ، اراکین کو علی امین گنڈا پور کے بیان پر پکڑا گیا تو میں اس کی ڈبل مذمت کرتا ہوں ، اگر پاکستان میں قانون ہے تو ہم سب کو پارلیمنٹ پر حملے کی مذمت کرنا ہو گی۔
آج جو آپ ہمارے ساتھ کریں گے یہ کل آپ پر واپس بھی ہو گا ، آپ کی علی امین گنڈا پور کی باتوں پر تنقید اور اختلاف رائے ہو سکتا ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی سالمیت کیلئے کچھ نہ کچھ راستہ نکالنا پڑے گا، الیکشن کی تاریخ کیلئے بھی ہم ساتھ بیٹھے تھے، ایک بار کوشش ہوئی تھی اور وہ کوشش کافی کامیاب رہی تھی۔
امید ہے کہ سیاسی ہی کوئی حل نکلے گا ۔ انہوں مزید کہا کہ اگر سیاستدان اکٹھے ہو جائیں اور حل ڈھونڈ سکیں تو یہی بہتر حل ہو گا۔