امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آئی پی پیز کے نوٹیفکیشن کو معاہدے کا حصہ بنا دیا ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومت کو مجبور کر دیا۔ حکومت نے تسلیم کیا کہ آئی پی پیز کا حل نکالیں گے۔
حکمرانوں کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ تم لوگوں نے عوام پر ظلم کر رکھا ہے۔ عوام پر بجلی بم گراتے ہو، عوام بے بس تھے تاہم پرامن تحریک آگے بڑھائی۔ دھرنا دیا اور مطالبات منوانے میں کامیاب ہوئے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معاہدے میں وزرا کے دستخط ہوئے ہیں۔ آئی پی پیز معاہدوں کا فرانزک آڈٹ ہو گا۔ تمام پارٹیاں اس میں ملوث ہوتی ہیں کیونکہ ان کا حصہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقتدار کی میوزیکل چیئر ہے اور ہر حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ چلتی تھی۔ جو لوگ آئی ایم ایف کو پیر بنا کر پیش کرتے ہیں ان سے پوچھتا ہوں یہ پروگرام کیسے چلتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب مراعات یافتہ طبقے کے خلاف بات کریں تو وہ کسان اور کاشت کار کو لاکر سامنے کھڑا کر دیتے تھے۔ ہم زراعت کی ترقی چاہتے ہیں تب ہی جاگیردار پر ٹیکس لگانے کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا اگلا ایجنڈا پاکستان کو آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات دلانا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیبل کے اوپر کچھ اور نیچے کچھ اور معاہدہ ہوتا ہے۔ اس کے باوجود حکمران طبقہ ان کی شرائط مان لیتا ہے جو تباہی کا موجب بنتے ہیں۔ قرضوں اور آئی ایم ایف کے نظام کو للکاریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کے بل کم ہوں گے ان کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ مبارک ہو 77 پیسے فی یونٹ بجلی کم ہو گئی تاہم یہ مونگ پھلی کا دانہ لینے نہیں آئے ہیں۔ پہلے کیسپٹی چارجز نکالیں گے، تمام ہوم ورک مکمل ہے۔ ہر دن کے بعد ہر شہر میں جلسے کریں گے، دھرنے دیں گے۔ ہڑتال بلکہ ملک گیر پہہ جام کی کال دوں گا لیکن یہ 14 اگست کے بعد ہو گا۔