ہم نیوز کا پروگرام ” فیصلہ آپ کا ” میں گفتگوکرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوری نظام میں ایک جماعت اقتدارمیں اورایک حزب اختلاف ہوتی ہے، پارلیمانی جمہوری نظام ڈائیلاگ سے ہی چل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے توان کا بیانیہ تھا کہ ہم آپ سے بات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ لے کر ہی مذاکرات میں کسی نتیجے پر پہنچیں گے، حکومت کے درمیان اسٹیبشلمنٹ کا آئینی رشتہ رہتا ہے وہ ان کا بھی تھا۔
ان کی بات ہماری سمجھ میں آئی تو ضروراس پرعملدرآمد کریں گے، ہم بھی کہیں گے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے جو محنت کی آپ بھی اس پر نظر کرم کریں، مذاکراتی کمیٹی کے لوگ بانی پی ٹی آئی سے روز مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، کسی کی بھی ایمرجنسی ہو سکتی ہے اور کسی کو بھی باہر جانا پڑ سکتا ہے، اس طرح کی تنقید اور بیان بازی نہیں ہونی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی چاہتی ہے سیاسی قیدیوں کی رہائی ہو تو لسٹ فراہم کرنی چاہئے، اس پر ہمارا بھی مؤقف ہو سکتا ہے کہ ہے ان میں سے کون سیاسی قیدی ہے اورکون نہیں۔