نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج قوم کے سامنے پیش ہونے کا موقع ملا ہے،جو مسائل ہیں اور جو باتین ہیں اس حوالے سے قوم کو آگاہ کروں۔
کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے کافی حد تک مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنایا،خاور مانیکا نے دوران پریس کانفرنس عدت کے حوالے سے ایک اسلامک ویڈیو چلا دی، انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں عدت کے بارے میں وہ باتیں ہیں جو ہمارے ملک کے رہنے والوں کو فالو کرنا ہے،جو بھی مسلمان ہیں ان باتوں پر عمل بھی کرتے ہیں۔
ان کو کیا ضرورت پڑی تھی کہ اتنی جلدی وہ نکاح کر لیتے وہ بھی صرف 39 دن میں،اگر وہ رک جاتے تو آج ان کے وکلا کو ایسی صفائیاں دینے کی نوبت نہیں آئی۔
وکیل سلمان صفدر کہتے ہیں کہ 39 دن میں عدت ختم ہو جاتی ہے،عمر چیمہ کی جانب سے خبر دی گئی ہے کہ نکاح ہی نہیں کیا،ایک وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بول رہا تھا اور کسی نے نہیں پوچھا۔
18 فروری کو انہوں نے ایک اور نکاح کیا لیکن اس پر بھی کسی نے نہیں پوچھا،اس مسئلے کو ایک سیاسی مسلہ بنا کر رکھ دیا گیا یے،بحثیت قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 14 نومبر کو بشریٰ بی بی کو طلاق دی،یکم دسمبر کو میں نے اپنے بچوں کو طلاق کے حوالے سے بتایا،بشریٰ بی بی کے گھر والوں کو علم ہی نہیں تھا میں اسے طلاق دے چکا ہوں،39 دن عدت پر جو زور دیا جا رہا ہے وکلا کی جانب سے تو کیا وجوہات تھیں ؟؟
کوئی ایسی میڈیکل سرٹیفکٹ ہو گی اور میڈیکل ایشو ہو گا جس کی بنا پر 39 دن میں ہی نکاح کرنا پڑا،پہلی جنوری کو چھپ کر کرنا پڑا اور 18 فروری کو دوبارہ یہ ضرورت کیوں پیش آئی،میری یہی درخواست ہے کہ لوگوں تک اس پیغام کو پہنچایا جائے۔
چار مہینے تک یہ کیس چلا ہے لیکن پھر بھی کہا جا رہا کہ ڈیلے کیا جا رہا ہے،کیونکہ اس کیس کے ملزمان تو پیش ہی نہیں تھے ،ایک اڈیالہ جیل میں ہے اور دوسری کی طعبیت ہی ٹھیک نہیں ہو سکی،چار ماہ بعد کیس کا فیصلہ آیا تو ان کے خلاف آیا تھا،کیونکہ کیس کا فیصلہ ان کے خلاف آیا تو ججز بھی غلط ثابت ہوئے ان کے مطابق ۔
ہم نے 28 سال ایک ساتھ گزارے وہ بھی خوش تھی بچے بھی، کبھی ایسا نہیں ہوا کہ وہ پریشان ہو،میں نے کبھی نہیں چاہا کہ گھروں کی باتین ایسے سرعام کروں ،لیکن جب میں نے دیکھا تو سوشل میڈیا پر اس بات پر پہلے سے کافی تبصرہ ہو چکے تھے ۔
چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ وہ میڈیکل بورڈ بنائے ، شعریعت کے نمائندوں کا بورڈ بنائے،میری بیٹیوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی ہے وہ اپنے اپنے گھروں میں خوش ہیں،ڈی پی او کے تبادلے کے حوالے سے میرا نام لیا جاتا ہے میں نے خود کوئی ایسی کال نہیں کی تھی۔