0

سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز اور پلوشہ خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

سینیٹ اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین کے ایوان میں ہوتے پلوشہ خان کے بطور پریذائیڈنگ افسر صدارت کرنے پر پی ٹی آئی ارکان نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا۔

پلوشہ خان کے بطور پریذائیڈنگ افسر صدارت پر پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ایوان کو مذاق نہ بنائیں۔ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ڈپٹی چیئرمین ایوان میں ہو اور پریذائیڈنگ افسر صدارت کرے۔

اس پر پلوشہ خان بولیں کہ ڈپٹی چیئرمین میرے صدارت کی کرسی سنبھالنے کے بعد ایوان میں آئے، چیئرمین کا اختیار ہے کہ وہ جسے چاہے صدارت دے۔ میں اس غنڈہ گردی پر نہیں آتی، غنڈا گردی نہیں چل سکتی جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ایوان سے باہر نکل گئے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ریکارڈنگ نکال کر دیکھ لیں کہ وہ ایوان میں تھے، آپ مجھ سے اونچی آواز میں بات نہ کریں۔ شرمناک ہے کہ مسلم لیگ ن نے اپنے ہی ڈپٹی چیئرمین کو ایوان سے باہر بھیج دیا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما فوزیہ ارشد نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک ہے کہ ڈپٹی چیئرمین ایوان میں بیٹھے ہیں اور پلوشہ خان صدرات کر رہی ہیں۔

ایوان میں موجود فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کسی رول کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، چیئرمین کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی کو بھی پریذائیڈنگ افسر بنائے۔

طلال چوہدری نے اس دوران کہا کہ شکریہ پی ٹی آئی کا جن کو ن لیگ کے ڈپٹی چیئرمین سے اتنی محبت ہے، انہیں صرف گیلری سے کھیلنا ہے۔

بعد ازاں پریذائیڈنگ افسر کی جانب سے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply