وزارت قانون نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لیتے ہوئے اسے ریٹائرمنٹ میں تبدیل کر دیا۔
صدر مملکت آصف زرداری نے 3 مئی کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی۔ جسٹس شوکت صدیقی کو جج کے عہدے سے ہٹانے کا 11 اکتوبر 2018 کا نوٹیفکیشن بھی واپس لینے کی منظوری دی گئی۔
صدر مملکت نے وزارت قانون و انصاف کی تجاویز کی منظوری وزیرِ اعظم کی ایڈوائس اور نوٹیفکیشن کی منظوری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دی۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت صدیقی کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ 30 جون 2021 سے ہو گا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے شوکت صدیقی کی آئینی درخواستوں پر سماعت 23 جنوری 2024 کو مکمل کی تھی جس کا فیصلہ 22 مارچ 2024 کو سنایا گیا۔عدالت نے شوکت صدیقی کی برطرفی کا سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔