انٹرا پارٹی الیکشن کیس سے متعلق الیکشن کمیشن کے ممبران نثار درانی، شاہ محمد جتوئی اور جسٹس اکرام اللّٰہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ سنایا اور اپنے دستخطوں سے جاری کیا۔
سماعت کے دوران تحریک اںصاف کی طرف سے درخواست کی گئی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو کہا جائے کہ ہماری فائلز اور کمپیوٹر واپس کیے جائیں۔ ہماری چیزیں ایف آئی اے اور پولیس لے گئی تھی۔
اس دوران پی ٹی آئی نے درخواست کی کہ مخصوص نشستوں پر تفصیلی فیصلہ آنے تک انٹرا پارٹی الیکشن کی کارروائی روکی جائے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی ذمے داری ہے کہ ان کے ہر سطح پر عہدے دار منتخب کیے جائیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن قانون اور پارٹی آئین کے مطابق ہوئے ہیں یا نہیں، یہ دیکھنا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے۔ الیکشن کمیشن کی حدود سے متعلق درخواست میں وزن نہیں، پی ٹی آئی کی حدود سے متعلق درخواست کو بھی مسترد کرتے ہیں۔