وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی 4 یا 5 ٹیمیں بجلی کی قیمتوں میں ریلیف کے لیے کام کر رہی ہیں۔ بجلی کی قیمتوں، جینکوز، سرکلر ڈیٹ، کپیسٹی پیمنٹس پر الگ الگ ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ امید ہے جو پیکیج لے کر آئیں گے اس سے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ گیس کی سپلائی کے حوالے سے سردیوں میں ایک بڑا چیلنج درپیش ہو گا۔ سردیوں میں بجلی کی کھپت کم ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ سردیوں میں بجلی کی کھپت بڑھانا ضروری ہے جس پر کام جاری ہے۔ اگر ہم بجلی کی قیمتیں کم کر کے گیس کی قیمتیں بڑھائیں گے تو سردیوں میں بجلی کی کھپت بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہیٹرز اور چولہے گیس کے بجائے بجلی پر منتقل کریں تو سردیوں میں کپیسٹی پیمنٹ سے بچا جا سکتا ہے۔ ہر 10 روز کے بعد سعودی عرب کے وفود سے ملاقات کرتا ہوں۔ گرین ریفائنری کے لیے کمرشل رپورٹ دسمبر میں سامنے آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا بھر میں پیٹرو کیمیکلز کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے۔ گرین فیلڈ ریفائنری میں 50 فیصد پٹروکیمیکل اور 50 فیصد پیٹرولیم ہو گی۔ ریکوڈک کوایڈوانس مرحلے میں لے کر جا رہے ہیں۔ ریکوڈک پر ہم نان ڈسکلوژر اگریمنٹ میں ہیں اور جلد مثبت خبر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ سولر پر رپورٹ جلد وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ آئی پی گیس پائپ لائن پر 18 ارب کے جرمانے کی بات درست نہیں ہے۔ آئی پی گیس پائپ لائن پر پاکستان پر جرمانے کا تاحال کوئی تخمینہ سامنے نہیں آیا۔
مصدق ملک نے کہا کہ بلوچستان مسئلے کا حل صرف ریکوڈک نہیں بلکہ وہاں کے لوگوں کے لیے ہونا چاہیے۔ بلوچستان کے مسائل کا سیاسی حل نکالنا ضروری ہے، بلوچستان میں بیرونی مداخلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر ریجن میں سب کمپنیوں کو طے شدہ طریقے کے تحت سیکیورٹی دی جاتی ہے۔ آئندہ موسم سرما میں گیس کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔ ایڈوانس بتا رہا ہوں گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں ہو گا۔ قوی امید ہے کہ اسپاٹ ایل این جی کارگوز خریدنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔