ذرائع کے مطابق پاکستان آنے والا سرمایہ کاروں کا وفد سعودی فرمانروا اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر پاکستان پہنچ رہا ہے۔ سعودی عرب کی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کار شخصیات وفد کا حصہ ہوں گی۔
اس حوالے سے گزشتہ روز وفاقی وزیر پٹرولیم اور فوکل پرسن سعودی شراکت داری مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سعودی وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔
مصدق ملک نے بتایا کہ سعودی وفد میں سعودیہ کی آئی ٹی، میرین، مائننگ، تیل و گیس کی تلاش، ادویات سازی، ایوی ایشن کی بڑی بڑی کمپنیوں کے 30 سے زائد سی ای اوز شامل ہوں گے۔
علاوہ ازیں فنانس، زراعت، ٹیلی کمیونیکیشن، تعمیرات، لاجسٹک سروسز، پراپرٹی ڈویلپرز، ریٹیلرز اور دیگر کمپنیوں کے سربراہان بھی وفد کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری سے روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے اور عوام کو خوشخبریاں ملیں گی۔ پاکستانی حکومت سعودی کمپنیوں کی ملکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے لیے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتی ہے۔