انہوں نے اپنے ایک بیان میں بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کرکٹ ٹیم کی تاریخی شکست پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ محسن نقوی کو بورڈ چیئرمین شپ الیکشن میں بدترین دھاندلی کے انعام میں ملی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی بہتری بورڈ چیئرمین محسن نقوی کی ترجیحات ہی نہیں ہیں۔ محسن نقوی اور جعلی حکومت کی ترجیحات صرف تحریک انصاف کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش کے ہاتھوں اپنے ہی ملک میں پاکستان کو وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا۔ شہباز شریف حکومت میں شرمندگی کے نئے ریکارڈز بن رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی کے بعد محسن نقوی نے ٹیم میں سرجری کا شوشہ چھوڑا تھا۔ اسی دن میں نے کہا تھا کہ سرجری فارم 47 حکومت کی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیرس اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم نے اپنی ہی محنت پر ریکارڈ بنایا تھا۔ اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔