گزشتہ روز راولپنڈی مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے قوم سے معافی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش سے شکست پر ہم قوم سے معافی مانگتے ہیں لیکن بحیثیت قوم ہمیں ٹیسٹ کرکٹ کی طرف سوچنا ہوگا کہ کیسے بہتر کیا جائے۔
شان مسعود کا کہنا تھا کہ دونوں میچوں میں پچ مختلف تھی، بیٹگ اور باؤلنگ میں آغاز اچھا تھا لیکن اس کو جاری نہیں رکھ سکے۔ مخالف ٹیم کی اپنی خاصیت ہے جو دونوں ٹیسٹ میچز میں نظر آئی۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ دوسرے میچ میں 26 رنز پر 6 آؤٹ سے بنگلا دیش کھیل میں واپس آیا اور پہلے ٹیسٹ میں 260 کی برتری میں پانچ آؤٹ تھے۔ دونوں میچز میں برتری حاصل کر کے جیت نہیں سکے۔
انہوں نے کہا کہ سارا اسکواڈ میری مرضی اور مشاورت سے سلیکٹ ہوا تھا۔ دوسرے میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور لفٹ ہینڈ باؤلر کی کمی محسوس کی۔ آخری دن ایسا تھا جس میں خرم شہزاد دستیاب نہیں تھے۔
قومی کرکٹر نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ذہنی پختگی اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ابھی بہت کرکٹ ہے جسے بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔