سینیٹ اجلاس میں انتخابات ترمیمی بل 2024 کثرات رائےسے منظور کرلیا گیا۔
پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام نے بل کی مخالفت کی اورایوان سے واک آؤٹ کیا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 ایوان میں پیش کیا،اپوزیشن کی طرف سے ایوان میں شور شرابہ کیا گیا۔
سنیٹرعلی ظفر کا کہنا تھا کہ یہ قانون عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہے،جس ماحول میں یہ قانون پاس ہوا تو یہ جمہوریت کا قتل ہوگا۔
الیکشن کمیشن اگر ٹریبونل ججز کو تعینات کرے گا تو چیف جسٹس سے مشاورت ہوگی،بہت سے حلقوں میں دھاندلی ہوئی،جس میں الیکشن کمیشن ملوث تھا۔