سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کی تنظیم نو پر کام جاری ہے اور ہماری سیاسی جماعت ایک ڈیڑھ ماہ میں سامنے آ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کی یہ تاریخ ہے کہ وہ سیاست میں شامل رہی ہے۔ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے موڈ سوئنگس ہوتے ہیں اس کی مثال 2018 اور 2024 کے انتخابات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی یہ ایک خامی ہے کہ وہ ہر چیز کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتے ہیں۔ ان کا کندھا اور بے ساکھی استعمال کر کے حکومت میں آتے ہیں اور پھر وہ اتنے سمجھوتے کر لیتے ہیں کہ درست انداز میں کام نہیں کر سکتے۔ بانی پی ٹی آئی سیاسی رہنماؤں نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے نیشنل انٹرسٹ میں تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں آنا چاہیے لیکن اب نیشنل انٹرسٹ میں یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو سیاست میں نہیں آنے دینا۔