0

مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے آئینی ترمیم مؤخر کرنے کی اپیل

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے آئینی ترمیم مؤخر کرنے کی اپیل کر دی۔ جبکہ اپوزیشن سے بھی اپنا احتجاج مؤخر کرنے کی درخواست کی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے دوران داخلی معاملات پر توجہ دی جائے۔ اپوزیشن سے کہتا ہوں معزز مہمان پاکستان آ رہے ہیں احتجاج مؤخر کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او تنظیم کے اجلاس تک اختلافات بھلا دینے چاہیئیں اور آئینی ترمیم میں حکومت کو کیا عجلت ہے۔ یہ بل اس قابل نہیں کہ اس کو پاس کروایا جائے۔ 18ویں ترمیم کو ہم نے 9 ماہ تک بیٹھ کر تیا ر کیا۔ لیکن آج ہمیں 24 گھنٹے کے اندر اندر ترمیم کرنے کا کہا جاتا ہے۔ جلد بازی ہمیں قبول نہیں ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ ختم ہو گئی ہے۔ ہم بھی چاہتے ہیں عدلیہ میں اصلاحات ہوں اور جنہیں ہم اہمیت دینا چاہتے ہیں انہیں پارلیمنٹ میں لایا جائے۔ اگر ہم اتنے اہم ہیں تو ہماری بھی بات سنی جائے اور اگر ہمارا ووٹ ضروری ہے تو وہ تمہارے مقاصد کے لیے کیوں ہے؟ اسلامی قانون سازی کی ان کو کوئی پرواہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اصلاحات کے نام پر اپنی مرضی مسلط کی جا رہی ہے اور ہم بھی عدلیہ میں حقیقی اصلاحات چاہتے ہیں۔ ہماری پہلے دن سے کوشش ہے کہ اتفاق رائے ہو۔

یہ بھی پڑھیں: 

فلسطین کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ اور اسرائیل نے غزہ میں معصوم شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ اسرائیل نے جنگ کا سلسلہ لبنان تک وسیع کر لیا۔ اسرائیل کی دہشت گردی روکنا امت مسلمہ کا فرض ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کیے جانے چاہیئیں اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے مسلم ممالک کو اکٹھا ہونا ہو گا۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو دنیا کی قیادت کا اب کوئی حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی دنیا کو انسانیت کی بات کرنے کا حق حاصل نہیں۔ اسلامی دنیا کی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور امت مسلمہ کے حکمرانوں کی خاموشی تشویشناک ہے۔ اسرائیل فلسطینیوں پر امریکہ اور یورپ کا اسلحہ استعمال کر رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply