0

پی ٹی آئی کا احتجاج، علی امین گنڈاپور نے ہر رکن اسمبلی کو 500 بندے لانے کا ٹاسک

وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے کل جمعہ کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کے اعلان اور ایس سی او اجلاس کے پیش نظر اسلام آباد کو مکمل سیل ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے احتجاج کا معاملہ پر بھی بات کی گئی۔ اجلاس میں ریڈ زون کی سکیورٹی رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے مہمانوں کی سکیورٹی کا بھی جائزہ لیا گیا۔تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج اور راستوں کی بندش کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ریڈ زون کو جانے والے راستوں پر کنٹینرز رکھ دیئے گئے ہیں جب کہ ریڈ زون کو جانے کیلئے صرف مارگلہ روڈ کھلا رکھا گیا ہے، علاوہ ازیں اسلام آباد کے داخلی راستوں پرمزید کنٹینرز پہنچا دئیے گئے ہیں، مارگلہ روڈ 26 نمبر چونگی اور موٹر وے پر بھی کنٹینرز پہنچا دئیے گئے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے ڈی چوک احتجاج ہرصورت کامیاب بنانے کی حکمت عملی بنالی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اراکین 50 یا 100 بندوں کے ساتھ صوابی یا برہان سے واپس ہوجاتے ہیں۔

اراکین تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرکے واپس چلے جاتے ہیں لیکن اب ہر صورت ڈی چوک اسلام آباد پہنچنا ہے، موٹروے انٹر چینج پر خفیہ کیمروں کے ذریعے اراکین کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

احتجاجی مظاہرے کے لیے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ہر رکن اسمبلی کو 500 بندے لانے کا ٹاسک دیا ہے، پٹرول اور گاڑیوں کے اخراجات کی مد میں رکن اسمبلی کو 4 لاکھ روپے دینے اور موٹروے انٹرچیج پر خفیہ کیمروں کے ذریعے اراکین کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply