ہم نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کاعاصمہ شیرازی کیساتھ ” میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے معاملات قومی نوعیت کے نہیں،ان کے معاملات ایک بندے کی ذات پر شروع اور اسی پر ختم ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومتوں میں کھربوں روپے خیبرپختونخوا میں دفن ہوئے ، اس وقت پی ٹی آئی کے اندر4گروپ بن چکے ہیں، ان میں پی ٹی آئی میں بشریٰ بی بی ، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ ، وزیراعلیٰ اور ایم این ایز کا گروپ ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ نواز شریف ، شہباز شریف اور دیگر لیڈر ماضی میں نیشنل ڈائیلاگ کا کہہ چکے ہیں ، بانی پی ٹی آئی نے بیان دیا تھا کہ محمود اچکزئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے ، محمود اچکزئی نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کے حق میں نہیں۔
اگر اچکزئی سیاسی جماعتوں سے بات کرتے ہیں تو ہم خوش آمدید کہیں گے ، اگر ان کیساتھ کچھ باتوں پر اتفاق ہوتا ہے تو کیا بانی پی ٹی آئی اسے مانیں گے ۔ ہمیں پتہ ہے بانی پی ٹی آئی اچکزئی سے کیے گئے اتفاق کو نہیں مانیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اچکزئی نے کل تجویز دی کہ مذاکرات کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے ، انہوں نے تجویز دی کہ مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ بھی آ جائے ، میں بھی بہت دیر سے کہہ رہا ہوں کہ گرینڈ ڈائیلاگ ہونا چاہیے ۔لیکن ان مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ کی شمولیت کی کوئی خواہش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دگر گوں حالات میں سب نے حصہ ڈالا ، کسی نے زیادہ اور کسی نے کم ڈالا ہے ، سی سی ٹی وی فوٹیج میں تمام شواہد موجود ہیں ، اور کیمروں میں شکلیں محفوظ ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کو کون سی فوٹیج چاہیے ، سارے کردار کیمروں میں بند ہیں ، یہ کہہ رہے تھے کہ آج ہماری فتح کا دن ہے اور ہم اقتدار میں آ جائیں گے ۔ معاملات اب زیادہ عرصہ معلق نہیں رہیں گے ، یہ سب چند دنوں میں طے ہوجائیں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ہمیں جیل میں بہت سے خدشات آتے رہتے ہیں ، اسی طرح بانی پی ٹی آئی کو بھی تمام خدشات آتے ہوں گے ، وہ روز میڈیا سے بات کرتے ہیں ہمیں تو یہ سہولت میسر نہیں تھی۔
ساری چیزوں کا کھرا بانی پی ٹی آئی کی طرف جائے گا ، عمران خان نے سازش اور وارداتیں کی ہوئی ہیں ، انہیں یہ بھی اندازہ ہے کہیں قدموں کے نشان میری طرف نہ آجائیں۔