وزیراعلی خیبر پختونخوا نے پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم اپنی ذمے داریوں کو بھرپورطریقے سے نبھائیں گے، صوبے کے حقوق ہمیں لینے پڑیں گے، اگر حقوق نہیں ملتے تو پھر صوبہ کس طرح ترقی کرےگا۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے،ہمارے کچھ ادارے ایسے ہیں جو صرف مخالفین پر استعمال کیلئے بنائےگئےہیں، خیبرپختونخوا صوبہ ہمیشہ قربانیاں دیتاآیاہے۔ہم وفاقی حکومت سے نہ بھیک مانگ رہے اور نہ خیرات،اپنا حق مانگ رہےہیں۔
وزیراعلی نے کہا کہ میں گھڑ سوار رہاہوں اور گھوڑے کو قابوکرنا جانتاہوں، اپنےصوبے کے حقوق لینے کیلئے کچھ بھی کرسکتےہیں، وفاق کو پیغام دینا چاہتاہوں کہ آپ چین سے حکومت نہیں کرسکیں گے
اگر آپ میرے صوبے کو حق نہیں دیں گے تو پھر آپ غلط فہمی میں ہیں، اگر میں نکلا تو پھر عوام کے ساتھ نکلوں گا۔ ہمیں حق نہ دے کراسلام آباد میں بیٹھنا آپ کی بھول ہے۔ اگر خیبرپختونخوا کو حق نہ ملا تو اسلام آباد میں آپ کو سکون سے نہیں بیٹھنے دوں گا، وفاق کو کہتاہوں کہ صوبے کی محرومیاں کو دور کیاجائے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صحافی برادری کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں،صحافیوں کے بچوں کو 10ہزار روپے ماہانہ تعلیمی اخراجات کی مد میں دیےجائیں گے۔