0

گندم کی ا سمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث کسٹمز افسران و اہلکاروں کی نشاندہی

گندم کی ذخیرہ اندوزی اورا سمگلنگ کی کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نےا سمگلنگ میں مبینہ طور پر ملوث کسٹمز افسران و اہلکاروں کی نشاندہی کر لی ہے۔

اسمگلروں، کرپٹ افسران اور گندم کے ذخیرہ اندازوں کے سہولت کاروں کی فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں،کسٹمز کے بلوچستان میں تعینات31 افسران و اہلکار اسمگلنگ اور کرپشن میں مبینہ ملوث پائے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کی رپورٹ کے بعد ایف بی آر بھی ایکشن میں آگیا،ایف بی ار نے چیف کلکٹر بلوچستان کو ملوث افسران کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

چیف کلکٹر کو انٹیلیجنس رپورٹ کی بنیاد پر انکوائری کرکے 3 مئی کورپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت اور کسانوں کے درمیان گندم کی خریداری کے حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے۔

خریداری نہ ہونے کے باعث گندم کی قیمتوں میں مزید کمی ہو گئی ، پنجاب اور سندھ میں کسان فی من گندم 2800 روپے تک بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق چھوٹے کسانوں کو چند دن بعد کسان کارڈز کے ذریعے امداد دینے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا تاہم فلور ملز، سیڈ ملز اور آڑھتیوں نے گندم کی خریداری کے لیے مارکیٹ کا رُخ کر لیا ہے۔

علاوہ ازیں کسان اتحاد کے صدر خالد باٹھ اور کسان بچاؤ تنظیم کے رہنما جاوید سلطان نے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بے حسی کے خلاف تمام اضلاع میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply