0

لاہور ہائیکورٹ سرکاری وکیل سے سرگوشی پر برہم

 چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل سے سرگوشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے فواد چوہدری کے سرکاری وکیل سے بھی پرانے تعلقات ہیں، فواد چوہدری پریشان لگ رہے ہیں ، سکون سے رہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی 36 مقدمات میں ویڈیو لنک حاضری کی درخواست پر سماعت کی۔

فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ پنجاب بھر کی عدالتوں میں پیش نہیں ہو سکتے، چیف جسٹس  نے استفسار کیا کہ کتنے اضلاع میں مقدمات درج ہیں؟ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ 4 ڈویژنز میں مقدمات درج ہیں۔

وکیل نے کہا کہ جہاں ایف آئی آرز تھی، وہاں ہم نے ضمانتیں دائر کر دی ہیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ایک عدالت سے دوسری میں کیس ٹرانسفر کا اختیار چیف جسٹس کے پاس ہے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ ایک شخص کیخلاف 36 کیسز ہیں، وہ کیسے بیک وقت تمام عدالتوں میں پیش ہو سکتا ہے؟ فوادچودھری نے کہا کہ میرے خلاف کل 47 کیسز درج ہیں۔

چیف جسٹس نے فوادچودھری کو ہدایت کی کہ آپ بیٹھ جائیں، آپ مجھے بھی تنگ کر رہے ہیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی  کیخلاف اس سے بھی زیادہ کیسز ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بعض اوقات سول کیسز میں بیرون ملک پاکستانی عدالت پیش نہیں ہو سکتے، سوچ رہے ہیں ، ان کیلئے ویڈیو لنک کے ذریعے شہادت کا نظام متعارف کرایا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے فوادچودھری کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 9 مئی تک ملتوی کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply