0

آپ کا کوئی فیصلہ نہیں؟ تو اس کا اثر جان

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ کوئی فیصلہ نہ ہونے کے وقت سنگین امراض سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کا فیصلہ نہیں ہوتا، ان میں کینسر اور امراض قلب سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس سے قبل طبی ماہرین یہ کر رہے ہیں کہ موت کی کمی سے کسی بھی مرض سے موت کا خطرہ بڑھتا ہے لیکن اس کے وقت کے خطرے کے اثرات زیادہ کام نہیں کرتے۔

اس نئی تحقیق میں 40 سے 70 سال کی عمر کے 90 ہزار افراد کو جن کی کلائی پر ٹریکنگ ڈیوائس پہنچائی گئی

اس کے مطابق مقرر کیا گیا کہ وہ شخص کس سوتے یا بیدار۔

ان افراد کے ڈیٹا کو 7 سال تک اکٹھا کیا گیا جس کے دوران 3010 افراد کو رابطہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 7 سال کے اندر کسی کی موت کی وجہ سے موت کا خطرہ 46 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح جن افراد کا فیصلہ نہیں ہوتا، ان میں کینسر سے موت کا خطرہ 3 فیصد ہوتا ہے جب کہ امراض قلب سے موت کا خطرہ 73 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے جذبات کے لیے اہم اور ان محققین کو وقت بدلنے سے مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں، جن سے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک ہم مصدقہ طور پر نہیں دیکھ سکتے کہ نتائج کے درمیان فیصلہ نہ ہونے اور امراض کے تعلق سے کوئی تعلق موجود نہیں ہے، لیکن ہماری نظر ضرور آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہو کہ آپ کے بے ترتیب وقت جان لیوا امراض خطرے کی وجہ سے ہیں یا ان امراض کی وجہ سے موت کے وقت میں تبدیلی آتی ہے۔

لیکن انہوں نے کہا کہ مشقت کرنے کے لیے مخصوص وقت کو عادت بنانے سے جان لیوا امراض متاثر ہوتے ہیں اور خطرہ کم کرنے میں مدد مل موت کو متاثر کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ medRxiv نامی پرنٹ پر ڈیٹا بیس پر جاری نشان ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply