0

ذیابیطس کا کامیاب علاج ’ٹرانسپلانٹ‘ سے، لیکن کیسے؟

دنیا بھر میں ذیابیطس کا مرض وبائی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے، خون میں شکر کی مقدار بعض پیچیدگیوں کے سبب عدم توازن کا شکار ہوتی ہے جس کے بعد ذیابیطس کی بیماری جنم لیتی ہے۔

بنیادی طور پر ذیابیطس کی دو اقسام ہوتی ہیں، ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو۔ ٹائپ ون بہت عام نہیں ہے اور تاحال اس کا علاج بھی نہیں ہے جبکہ ٹائپ ٹو زیادہ وزن بڑھنے اور ایسے لائف اسٹائل جس میں طویل مدت کے لیے بیٹھنا پڑتا ہے سے ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ مرض کی مزید وجوہات بھی ہو سکتی ہیں تاہم چینی ڈاکٹروں نے ٹرانسپلانٹ کے ذریعے ذیابیطس کا کامیاب علاج کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

 ذیابیطس  ذیابیطس

اگرچہ ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جس کی ابتدا میں تشخیص کی جائے تو اسے ادویات اور طرز زندگی سے ختم کیا جا سکتا ہے، تاہم بعض اوقات یہ مرض انتہائی سنگین ہوجاتا ہے۔

ذیابیطس کی بیماری کو دیگر بیماریوں کی وجہ سے بھی قرار دیا جاتا ہے اور اس میں مبتلا افراد کے دیگر اعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی چین کے ماہرین صحت کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایک عمر رسیدہ شخص کے لبلبے کا ٹرانسپلانٹ کرکے انہیں ذیابیطس کی بیماری سے چھٹکارا دلوایا اور اب مذکورہ مرض تقریبا تین سال سے صحت مند زندگی گزار رہا ہے۔

بنیادی طور پر انسانی جسم میں انسولین کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے یہ بیماری شدت اختیار کرجاتی ہے اور چینی ماہرین نے ایک مریض کے لبلبے کا ٹرانسپلانٹ کرکے ان کے جسم میں انسولین کی پیدوار بڑھانے کو یقینی بنایا۔

چینی نشریاتی ادارے ڈیلی چائنا کے مطابق شنگھائی یونیورسٹی کے ماہرین نے59 سالہ شخص کے لبلبے کے ان خصوصی خلیات کا ٹرانسپلانٹ کیا، جو انسولین کی پیداوار کرتے ہیں۔

ماہرین نے اسٹیم سیل کے ذریعے مریض کا ٹرانسپلانٹ کیا، جس سے ان کا لبلبہ کچھ ہی ہفتوں بعد انسولین بنانا شروع ہوگیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے مریض کے لبلبے کے خلیات کے ٹرانسپلانٹ کا فیصلہ اس وقت کیا جب ان کی حالت انتہائی تشویش ناک بن چکی تھی اور انہیں یومیہ متعدد انسولین کے انجکشن لگائے جاتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرانسپلانٹ کے تین ماہ بعد مریض کا لبلبہ انسولین پیدا کرنے لگا اور آہستہ آہستہ مریض کو تمام ادویات کی ضرورت نہ رہی اور اب گزشتہ تقریباً تین سال سے مریض ادویات کے بغیر صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے 2021 میں مریض کا ٹرانسپلانٹ کیا تھا اور 2022 کے آغاز میں مریض کے لبلبے نے انسولین بنانا شروع کردی تھی اور اب تک مریض ادویات کے بغیر صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔

Comments

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply