وزارت نجکاری نے اپنا پانچ سال کا حتمی پلان تین حصوں میں تقسیم کیا ہے، وزارت نجکاری اپنا نجکاری کا حتمی پلان خصوصی سرمایہ کاری کونسل کو اگلی میٹنگ میں پیش کردے گی۔
حتمی پلان کی اہم تفصیلا ت ہم انویسٹی گیشن ٹیم نے حاصل کرلیں، حتمی پلان میں وفاقی حکومت کے 81 انٹرپرائزز، ڈویژن اور اداروں کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
چوبیس سنٹرل حکومتی ملکیت کی انٹرپرائزز اورڈویژن کی نجکاری کی سفارش کی گئی ہے، اکتالیس وفاقی انٹرپرائزز اور ڈویژن کو ا سٹریٹجک ایسٹ اور ضروری قراردیا گیا ہے، سولہ کو وفاقی انٹرپرائزز اور ڈویژن کو دوسری حساسیت کی وجہ سے نجکاری سے دوررکھا گیا ہے۔
نجکاری لسٹ میں شامل اداروں میں پی آئی اے، زرعی ترقیاتی بینک، چاروں جینکو کی کمپنیاں، آر ایچ سی، پی آر سی ایل، ایس ایل آئی سی اور ایف ڈبلیوبی ایل شامل ہیں۔
ایچ بی ایف سی، یوایس سی، پی ای سی او، ایس ای ایل، ہیسکو، جیپکو، پیسکو، مپکو، لیسکو، فیسکو، سپکو اور ایسکوبھی نجکاری لسٹ میں شامل ہیں،اسٹریٹجک ایسٹ اور ضروری لسٹ میں شامل انٹراپرائزز اور ڈویژن میں پی بی سی، پی ٹی وی، نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن، کراچی پورٹ ٹرسٹ، پورٹ قاسم اتھارٹی، گوادر پورٹ اتھارٹی اور پاکستان نیشنل کارپوریشن شامل ہیں۔
پاکستان زرعی اسٹوریج اور سروس کارپوریشن، بیرون ملک ملازمین فاؤنڈیشن، پاکستان اسٹیٹ آئل، پاکستان منرلز ڈویلپمنٹ کارپوریشن، جنکو ہولڈنگ کمپنی بھی اسٹریٹجک اور ضروری انٹرپرائزز میں شامل ہیں۔
دوسری ضروری انٹرپرائزز اور ڈویژن میں این ٹی ڈی سی، نیشنل پاور پارک کمپنی، پاورہولڈنگ پاور کمپنی، سنٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی کمپنی شامل ہیں،پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر، نیشنل انجینئر سروس پاکستان، پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپوریشن، پاکستان روینیو آٹومیشن اور ایس ٹی ای ڈی ای سی ٹیکنالوجی شامل ہیں، نجکاری لسٹ میں شامل انٹرپرائزز اور ڈویژن کی نجکاری کا عمل شروع ہوچکا ہے۔