0

اداکار لہری کا پہلا اور واحد تجربہ –

میری زندگی کی پہلی فلم جو میں نے اپنے ابو اور ان کے برطانیہ سے آئے کزن کے ساتھ سنیما میں دیکھی وہ فلم اولاد تھی۔

فلمی ریکارڈ کے مطابق 10 اگست 1962 کو نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ اس وقت میں تقریباً آٹھ برس کا تھا۔ اتنے بڑے اسکرین پر گھپ اندھیرے میں فلم دیکھنا میرے لیے ایک انوکھا، پُراثر، دل چسپ تجربہ تھا۔ اس فلم کو سنیما میں دیکھنے کے بعد کافی عرصہ تک اس فلم کے اثرات میرے ذہن پر رہے۔

پاکستان کے نامور مزاحیہ اداکار لہری جن سے میرے بہت اچھے اور گہرے مراسم ہو گئے تھے، ایک دن گفتگو کے دوران (تقریباً فلم کی نمائش کے 40 برس سے زیادہ عرصہ بعد) فلم اولاد کا ذکر آگیا۔ لہری صاحب نے فلم اولاد سے وابستہ یادگار واقعہ سنایا کہ فلم اولاد کی تکمیل کے بعد ہدایت کار ایس ایم یوسف اور ایف ایم سردار اس کے فلم ساز بنے۔ یہ فلم اس وقت کے رائج کاروباری اصولوں کے مطابق جب فلمی تقسیم کاروں کو دکھائی گئی تو انھوں نے اس فلم کی کہانی، اداکاری اور موسیقی کی بہت تعریف کی لیکن انھوں نے فلم کے ہدایت کار اور فلم ساز کو بتایا کہ اس فلم میں بس ایک بہت بڑی کمی رہ گئی ہے، وہ ہے اداکار لہری کی۔

چوں کہ اس وقت لہری صاحب بتدریج تقریباً ہر اردو فلم کا لازمی جزو بنتے جارہے تھے، اس پریشانی اور مشکل صورت حال کے ساتھ انھوں نے لہری صاحب سے رابطہ کیا۔ لہری صاحب نے فلم دکھانے کا کہا۔ فلم دیکھنے کے بعد لہری صاحب نے خود اپنے کردار کو تخلیق کرکے ان کے سامنے پیش کیا، جو انھوں نے جوں کا توں قبول کر لیا۔

لہری صاحب نے کہا یہ ان کا پہلا اور واحد تجربہ تھا۔ ایک مکمل شدہ فلم میں اپنا کردار شامل کرنے اور نبھانے کا۔ جو کام یاب رہا اور فلم بین کو بالکل محسوس نہیں ہوتا کہ لہری صاحب کا کردار بعد میں شامل کیا گیا ہے۔

فلم اولاد اپنے وقت کی باکس آفس پر ایک کام یاب ترین فلم تھی جس میں عورت کے کردار کو ماں کے روپ میں اور ماں کے ہاتھوں‌ بچّوں‌ کی تعلیم و تربیت کو بہت متاثر کن انداز میں پیش کیا گیا تھا۔ اس فلم نے نگار ایوارڈ بھی اپنے نام کیے۔ نیّر سلطانہ اور وحید مراد نے اس فلم میں‌ اپنی اداکاری سے شائقین کو متاثر کیا تھا۔

(خلیل اے شیخ نے پاکستانی فلمی صنعت کے مختلف ادوار دیکھے اور فن کاروں سے قریب رہے۔ ان کی یادوں پر مبنی ایک مضمون فلمی جریدے “مہورت” میں شایع ہوا تھا جس سے یہ اقتباس لیا گیا ہے)

Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

Leave a Reply