وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹیکس واجبات ادا کرنے سے معیشت مضبوط ہوگی۔ ایف بی آر اصلاحات پر وزیر اعظم ہر ہفتے اجلاس بلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے دو تین چیزیں سامنے آئی ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ 49 لاکھ لوگ انکم ٹیکس نان فائلرز ہیں۔ ہمارے پاس نان فائلرز کا ڈیٹا موجود ہے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلرز کا پورا لائف اسٹائل ڈیٹا موجود ہے۔ نان فائلرز کو سینٹر لائزڈ طریقے سے نوٹس کیے جائیں گے۔ نان فائلرز کو ٹیکس افسران براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہو گی کیونکہ ڈیٹا ہی سب سے بڑا ثبوت ہو گا۔ سیلز ٹیکس میں چھ سو ارب کا جعلی ڈیٹا ہے۔ جس میں سے ایک ارب ریکور ہوا ہے جبکہ کسٹم ٹیکس میں 50 سے 200 ارب کی مس کلاسفیکیشن ہے۔
وڑیر خزانہ نے کہا کہ مل کر آواز اٹھانی ہو گی جو لوگ ٹیکس نہیں دے رہے یا کم ٹیکس دے رہے ہیں وہ ملک کی معیشت کے لیے درست قدم اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزرائے اعلی زرعی شعبے پر ٹیکس کیلئے قانون سازی لائیں گے۔ تاجر دوست اسکیم میں تعاون کرنے پر تاجروں کا شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں۔