بینکوں میں اکاؤنٹ ہولڈرز کو فی اکاؤنٹ 5 لاکھ روپے تک قانونی تحفظ حاصل ہوگا ، ڈکیتی، غبن، فراڈ یا کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بینک صارفین کو 5 لاکھ روپے ادا کرنے کے پابند کرنے ہونگے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈیپازٹ پروٹیکشن ترمیمی ایکٹ کا جائزہ لیا گیا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے کمیٹی کو بل پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ترمیمی بل کے تحت بینکوں میں پانچ لاکھ روہے تک رقم کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا، اس سے پہلے ڈھائی لاکھ روپے تک کے ڈیپازٹس کو تحفظ حاصل تھا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ بورڈ کو اختیار حاصل ہوگا کہ مائیکرو فنانس بینکوں کو شامل کیا جائے یا نہیں، پہلے عالمی مالیاتی ادارے ڈیپازٹرز کے تحفظ کے حق میں نہیں تھا، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اب ہمیں کہا ہے کہ ڈیپازٹرز کو تحفظ دیا جائے۔