اضافی گندم درآمد کر کے نجی شعبے کو نوازا گیا، بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانے کو ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل فوڈ سکیورٹی نے وافر گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت مانگی، جس کی ای سی سی نے منظوری دی۔
ذرائع نیشنل فوڈ سکیورٹی کے مطابق نجی شعبے کو درآمد کرنے کی اجازت دی گئی، نیشنل فوڈ سکیورٹی نے پہلے 10 لاکھ ٹن درآمد کرنے کی سمری تیار کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ہر کسی کو گندم منگوانے کی اجازت دی، یکم اپریل 2024ء تک 43 لاکھ ٹن حکومت کے پاس موجود تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ مارچ میں سندھ میں نئی فصل آنے سے درآمد کی ضرورت نہیں رہی تھی، بیوروکریسی کے غلط فیصلے سے ایک ارب ڈالر کا زرِمبادلہ ضائع ہوا۔