وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ اور اسٹرکچرل اصلاحات کا آغاز کر چکے ہیں۔ ٹیکس نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے حوالے سے 13.5 فیصد جانے کا ہدف ہے۔ اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی موجودہ شرح 9 سے 10 فیصد ہے۔ جبکہ افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے قوم کو آگاہ کر رہے ہیں۔ اور ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ کریں گے تو بہتری کی طرف جائیں گے۔ پارلیمنٹ میں پیش ٹیکس بل کا ٹیکنالوجی سے بھی تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریونیو اہداف کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ اور ٹیکس سے متعلق ہدف ہم نے 3 سال میں حاصل کرنا ہے۔ جبکہ جدید دور میں شفافیت کے لیے ڈیجیٹائزیشن بہت اہمیت کی حامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ایماندار ٹیکس دہندگان پر کوئی بوجھ نہ پڑے۔ اور ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ملکی معیشت کو استحکام کی طرف لے کر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام میں بدعنوانی اور ہراسیت کا خاتمہ ضروری ہے۔ اور ٹیکس نظام میں موجود نقائص ڈیجیٹائزیشن سے دور ہوں گے۔ مہنگائی کی اصل وجہ مڈل مین ہے۔ چکن، دالوں اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر ای سی سی میں غور کیا ہے۔