پیٹرولیم ڈویژن نے اوگرا کو3 دن کے اندر پیٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے متعلق تجزیہ اور مضمرات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ایک قومی روزنامے کے مطابق حکام کا مقصد حکومت کی جانب سے تنقید کو تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف منتقل کرنا ہے۔
ڈی ریگولیشن بنیادی طور پر تیل کمپنیوں کو مختلف شہروں اور قصبوں میں پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے لیے اپنی قیمتیں خود طے کرنے کی اجازت دے گی۔ جب کہ قانونی طور پر پیٹرولیم کی قیمتیں پہلے سے ہی ڈی ریگولیٹ ہیں، مٹی کے تیل کی قیمتیں ہی حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر مقرر کی جاتی ہیں۔
نئے فریم ورک کے تحت اوگرا اور مسابقتی کمیشن آف پاکستان مصنوعات کے معیار، دستیابی اور مسابقتی قیمتوں کے تعین کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کریں گے تاکہ مارکیٹ کی ملی بھگت کو روکا جا سکے۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (OCAC) نے حال ہی میں وفاقی حکومت کو حکومتی ریونیو اور مقامی ریفائنریوں پر زبردست اسمگلنگ کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ انہیں خدشہ ہے کہ یہ ریفائنری کی توسیع اور اپ گریڈنگ کے منصوبوں میں منصوبہ بند سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈال سکتا ہے ۔