تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر نے بتایا کہ پی او ایس میں فراڈ کے باعث 3 سیل کے بعد چوتھی سیل کا ڈیٹا ایف بی آر کو ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی او ایس کا پرانا سسٹم ختم کرنے کے بعد نیا سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا کہ ایف بی آر کے لائسنس شدہ کمپنیوں کا پوائنٹ آف سیلز سسٹم نصب ہو گا اور ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن کا نظام بنانے میں ڈھائی سال لگیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
امجد زبیر نے کہا کہ نئے بجٹ میں پی او ایس کے نظام میں شفافیت لائی جا رہی ہے۔ پی او ایس سافٹ ویئر بنانے والی کمپنیوں کو ایف بی آر لائسنس دے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پی او ایس میں کمپنیوں کے بنائے گئے سافٹ ویئر میں ردوبدل آسان تھا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کیا گزشتہ پی او ایس میں جو فراڈ ہوا اس میں ایف بی آرکے لوگ ملوث تھے؟
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ فراڈ کا بعد میں پتہ چلا۔ کچھ سیلز کا ریکارڈ پی او ایس سے ہٹا دیا جاتا تھا۔