اس حوالے سے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ سمندری ہواؤں کے سرد ہواوں سے ملنے سے طوفان کے امکانات بڑھ جاتےہیں،جس کی وجہ سے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں درجہ حرارت جلد بڑھ جاتاہے وہاں ایسے واقعات زیادہ پیش آتے ہیں اورایسے واقعات میں موسمیاتی تبدیلوں کے باعث مسلسل اضافہ ہورہاہے۔
واضح رہے کہ ملک کےکئی مقامات پر بجلی گرنے سے 16 اموات اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یارخان میں مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے 6افراد جاں بحق ہوگئے،خانپورکی بستی کھوکھراں میں گندم کی کٹائی کرنیوالے میاں بیوی آسمانی بجلی گرنے سے موقع پرجاں بحق ہوگئے۔
دونوں کی شناخت 45سالہ حفیظ اور 40سالہ کلثوم کے نام سے ہوئی ہے،بستی کلہوڑا میں آسمانی بجلی گرنے سے دو بہن بھائی جاں بحق ہوگئے،دونوں کی عمریں 7اور 9سال ہے،ریسکیو حکام کے مطابق ٹھل حسن میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جانبحق ہوا،جن پور کے چک 131این پی میں گندم کٹائی کرتے ہوئے مزدورمحمد حسن موہانہ آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہوا۔
دوسری جانب ضلع بہاولپورکی تحصیل یزمان کے علاقے چک نمبر 113ڈی این بی میں آسمانی بجلی گرنے سے بچہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ ریسکیو 1122 کی جانب سے فوری طبی امداد دی گئی لیکن بچے کو نہ بچایا جا سکا،بچے کی ڈیڈ باڈی لواحقین کے حوالے کردی گئی۔
اس کے علاوہ جتوئی میں بھی آسمانی بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص اوربچی جاں بحق اور ایک گائے ہلاک ہوئی جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔
احمد پورشرقیہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک خاتون جاں بحق،دو زخمی ہوگئے، متاثرہ افرادکھیتوں میں کام کررہے تھے کہ ان پر آسمانی بجلی گر گئی۔
اسی طرح کندھ کوٹ نواحی گوٹھ ھوراں میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص جھلس کر ہلاک ہوگیا۔جبکہ ڈیرہ بگٹی نواحی علاقہ لینڈی میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک شخص کے جاں بحق ہوا۔