سنی اتحاد کونسل کے رہنما عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہونی چاہئے،آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی تو پاکستا ن میں سرمایہ کاری آئے گی اور سرمایہ کاری آئے گی تو ملک میں کاروبار چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک بھرمیں جلسے کرنے جارہے ہیں، پنجاب میں تین جلسے کریں گے، ہمارے مخالفین کہتے تھے پی ٹی آئی کو امیدوار نہیں ملیں گے، ہمیں امیدوار بھی ملے اور ہمیں کامیابی بھی ملی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بلوچستان کی مٹی کے ساتھ ہمیں پیار ہے، ہم نے 750ارب روپے کا جنوبی بلوچستان پیکج دیا ، پی ٹی آئی کا وفد کوئٹہ میں جلد ہی سردار اختر مینگل سے ملاقات کرے گا ، اس وقت تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کر آئین کی بالادستی کیلئے اپنا ، اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک بار پھر پی ڈی ایم ٹو کی حکومت ہے، ہم لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک امن کا گہوارہ بنے، بلوچستان پاکستان کے ماتھے کو جھومر ہو،بلوچی نوجوانوں کو ان کے حقوق ملیں اور قانون سب کیلئے برابر ہو۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی صوبوں کی بالادستی چاہتے ہیں،انہیں ہم سے علیحدہ کر کے جیل میں ڈال دیا گیا،اورنائب کپتان شاہ محمود قریشی کو بھی سزا سنا کر جیل میں ڈالا گیا۔