موقر قومی اخبار نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 24 سو ارب روپے سے بڑھ چکا ہے، جون 2025 تک بجلی کے شعبے کا گردشی قرض 25 سو 50 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاور سیکٹر کا گردشی قرض کنٹرول نہ ہونے کے باعث سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کا گردشی قرض کنٹرول کرنے کیلئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹس بروقت کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے شعبے کا گردشی قرض 25 سو ارب روپے سے تجاوز نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر پلان کے مطابق گردشی قرضہ کنٹرول نہیں ہوا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ مالی سال کی شرائط کے مطابق پاورسیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب پر کنٹرول کرنا تھا، گردشی قرض کنٹرول نہ ہوا تو قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔