صدر نان بائی ایسوسی ایشن نے کہا کہ روٹی 25 اور نان 30 روپے میں فروخت کیا جائے گا، موجودہ صورتحال میں روٹی اور نان پرانے ریٹ پر فروخت کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ 80کلو فائن آٹے کی بوری کا ریٹ7ہزار300 سے 9ہزار روپے کر دیا گیا اور لال آٹے کی 79 کلو کی بوری کا ریٹ 6800 سے 8400 روپے کر دیا گیا جبکہ ایل پی جی کی قیمت میں بھی فی کلو 50 روپے ہواہے۔
صدر نان بائی ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ ہم مہنگا آٹا خرید کر سستی روٹی فروخت نہیں کرسکتے ، حکومت پاکستان اگر سستی روٹی کو فراہمی چاہتی ہے فائن آٹا ایل پی جی میدہ اور دیگر چیزوں کی قیمت کم کرے ۔ ہم پریس کانفرنس کے ذریعے روٹی نان کی نئی قیمت کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا۔
مرکزی چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات 11 جولائی سے آٹے کی سپلائی بند کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔ ہم ٹیکس میں اضافے کو کسی صورت نہیں مانتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ودہولڈنگ ٹیکس کو ختم کرے۔
عاصم رضا نے کہا ہے کہ بدھ کے روز سے گندم کی واشنگ بند کردی جائے گی اور 11 جولائی سے مارکیٹ کو آٹے کی سپلائی کرنا بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس دینا ہمارے بس میں نہیں ہے۔ ہمارا حکومت سےمطالبہ ہے کہ وہ ود ہولڈنگ ٹیکس کو فی الفور ختم کرے، ہم ایسے کسی اضافے کو قبول نہیں کرتے۔
چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسویشن کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ہر گز عوام کو تکلیف دینا نہیں ہے لیکن ہماری فلور ملز بھی ود ہولڈنگ ٹیکس برداشت نہیں کرسکتیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو پھر 11 جولائی کو آٹے کی سپلائی بند کر دیں گے۔