نیویارک: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پڑھائی کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والے طالب علموں کی کارگردگی اور متاثر ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یو این ایجنسی یونیسکو نے کہا ہے کہ اس امر کے شواہد موجود ہیں کہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے تعلیمی کارکردگی میں کمی آتی ہے۔
یونیسکو رپورٹ میں نے کہا کہ اس کی سکرین پر زیادہ وقت گزارنے کے لیے بچوں کے جذباتی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، 2023 کی گلوبلوکیشن مانیٹر کی رپورٹ کے مصنفین انتونینیس کے ماننے والے نہ فونز کے مطابق صرف طالب علموں کی پرائیویسی کو خطرہ لاحق ہے بلکہ اس کا مطلب ہے۔ طلباء کے سیکھنے کی صلاحیت میں کمی ہو رہی ہے۔
مانوس انتونینیس نے واضح کیا کہ تعلیم کے حصول میں مددگار ہوتی ہے، لیکن اسکول میں کس قسم کی ٹیکنالوجی کی اجازت ہو، اس کی بہتر رہنمائی کی ضرورت ہے، اسی طرح کی ٹیکنالوجی کو سیکھنے کے عمل میں مدد ملتی ہے۔
یونیسکو کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اسکولوں میں موبائل فون پر لگام لگانے سے تعلیمی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، عدالتی تعلیم کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ اسکول میں فون کی اجازت ہے۔ لاحق آپس میں تعلیمی کارکردگی متاثر ہونا، پڑھائی میں توجہ نہ دینا، سیکھنے کی صلاحیت میں کمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کو کم کرنے کے لیے موبائل فون پر پابندی پر غور کرنا چاہیے، واضح رہے کہ برطانیہ میں فون کے استعمال کے قوانین کا فیصلہ کرتے ہیں لیکن اسکولوں میں اس پر پابندیاں زیادہ تر ہیں۔ اور یونیسکو رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر 4 میں صرف ایک ملک ایسا ہے جہاں اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی کے قوانین یا پالیسیاں موجود ہیں۔