بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے ضلع تھروپتر میں ایک کسان صبح کے وقت اپنے کھیت پہنچا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ زمین پر 5 فٹ گہرا گڑھا پڑا ہوا ہے، جس پر اس نے پولیس کو مطلع کیا۔
پولیس افسر نے گڑھے کا جائزہ لے کر بتایا کہ یہ گڑھا شہابِ ثاقب کے گرنے کے باعث ہوا ہے، گڑھے میں پائے جانے والے مواد کے نمونے ویلور اور چنئی کی لیب روانہ کردیئے گئے ہیں۔
ان نمونوں کو مزید تحقیق کے لئے احمد آباد بھی بھیجا جائے گا جہاں بھارت کا موسمیات کا سب سے بڑا مرکز اس کی تحقیقات کرے گا۔
ڈسٹرکٹ سائنس آفیسر روی کے مطابق یہ گڑھا جس شہابِ ثاقب کے گرنے سے بنا ہے وہ ممکنہ طور پر مریخ اور مشتری کے درمیان واقع اسپیس بیلٹ سے آیا ہوگا۔
دوسری جانب برسوں سے زمین جیسے سیارے کی تلاش میں سرگرداں رہنے والے سائنس دانوں کی تلاش رنگ لے آئی۔
خلائے بسیط میں بہت دور فاصلے پر زمین کے حجم کے برابر ایک نیا سیارہ دریافت ہو گیا ہے، سائنس دانوں کے دریافت کردہ نئے سیارے پر انسانی زندگی کے لیے موافق درجہ حرارت پایا گیا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سیارے کی سطح کا درجہ حرارت 42 ڈگری ہے لیکن انسانی رہائش کے لیے سیارے کے ماحول کے بارے میں کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔