چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے ذہن میں بس ایک بات ہو کہ قوم ہمارے ساتھ ہے تو وہ جیت جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم ایک میچ ہارجائے تو پوسٹ مارٹم ہوتا ہے، ورلڈکپ کے بعد جومرضی کر لیں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ورلڈکپ تک قوم کو ٹیم پر تنقید نہ کرنے کی درخواست کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ 4 ہفتے تک ٹیم فائنل میں ہوگی، اس وقت تک کھلاڑیوں کاساتھ دیں، کل انشااللہ پاکستان جیتے گا، میچ جیتنے کیلئے 200 اسکور ہونے چاہئیں۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق اپنی رائے ظاہر کردی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں میزبان نجیب الحسنین نے سابق کپتان معین خان سے پوچھا کہ بابر اعظم بلا شبہ بہترین بلے باز ہیں لیکن وہ ابھی تک کپتانی میں خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں آپ اس بارے میں کیا کہیں گے؟
معین خان نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کرکٹ بورڈ میں تواتر کے ساتھ تبدیلیاں آتی رہی ہیں، آپ کسی کو بھی کپتان بناتے ہیں تو اسے موقع دینا چاہیے ورنہ اسی وجہ سے ٹیم کے اندر اختلافات بھی ہوتے ہیں کھلاڑی کو پتا ہی نہیں ہوتا ہے کہ ہمارا کپتان کون ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ آپ یا تو سیریز کے لیے یا پھر ایک سال کے لیے کپتان بناتے ہیں اگر بابر کو کپتان بنانا ہے تو پھر طویل عرصے کے لیے بنائیں۔
معین خان نے کہا کہ بابر اعظم سے بھی بطور کپتان غلطیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے اسے کپتانی سے ہٹادیا گیا تھا، آپ کو چاہیے کہ اپنی غلطیوں سے سیکھیں اگر ایسا نہیں کرتے ہیں تو ٹیم کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور آپ کے اوپر بھی دباؤ بڑھتا چلا جاتا ہے۔