آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ ایک بار پھر رفح کی حمایت میں سامنے آگئے۔
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ویڈیو پیغام میں آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے کہا کہ رفح لوگوں کے لیے ایک محفوظ جگہ تھی، اسرائیلی ملٹری کا وہاں داخل ہونا وحشیانہ فیصلہ تھا، مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو قتل کرنا سیاسی نہیں انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے حکمران انتظار کررہے ہیں کہ لوگ سب بھول جائیں گے لیکن ہم نہیں بھولیں گے کہ فلسطین کے معصوم بچوں کے ساتھ کیا ہوا۔
آسٹریلوی کھلاڑی نے کہا کہ میں اس لیے بات کررہا ہوں کہ ہم لوگ تبدیلی لاسکتے ہیں، لیکن افسوس جو عالمی لیڈرز تبدیلی لاسکتے ہیں وہ خاموش بیٹھے ہیں، ہمیں سیاسی لیڈرز پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ عثمان خواجہ نے پہلی بار فلسطینیوں کے حق میں آواز نہیں اٹھائی بلکہ وہ ماضی میں بھی اسرائیلی بربریت کے خلاف مختلف طریقوں سے احتجاج کرتے رہے ہیں، جس کا انہیں خمیازہ بھی بھگتنا پڑا۔
اس سے قبل عثمان خواجہ نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر میچ میں شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے، تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
یاد رہے کہ اسرائیل فوج کی جانب سے دو روز قبل غزہ کے محفوظ ترین علاقے رفح پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 45 معصوم شہریوں کی شہادت ہوئی تھی، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔