بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی نئی حکومت کا پہلا بجٹ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نوکری پیشہ طبقے کو بڑی خوش خبری سنا کر پیش کر دیا۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس کے باوجود کہ ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے حکومت کو 37 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔ ہم تنخواہ دار اور متوسط طبقے کے ٹیکس سلیب میں تبدیلی کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرنے جا رہے ہیں۔
نرملا سیتا رمن نے مزید کہا کہ اس ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے 4 کروڑ ٹیکس دہندگان مستفید ہوں گے۔ نئے ٹیکس نظام میں 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر صفر ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ اسی طرح 3 سے زائد اور 7 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد، 7 سے 10 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 فیصد، 10 سے 12 لاکھ روپے پر 15 فیصد اور 12 سے 15 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیر خزانہ کے بقول 15 لاکھ روپے سے زیادہ کمانے والوں کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ نئے مالی سال کیلئے نیشنل پنشن اسکیم کے تحت آجروں کا حصہ 10 سے بڑھا کر 14 فیصد کردیا گیا۔ فیملی پنشن پر ٹیکس کٹوتی 15 ہزار روپے سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔
وزیر خزانہ نے موبائل فون، کینسر کی دوا، لیتھیم آئن بیٹریاں، امپورٹڈ جیولری کو بھی سستا کرنے کا اعلان کیا۔ سولر سیل بنانے کے لیے استعمال ہونے والی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی کم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سونا اور چاندی پر کسٹم ڈیوٹی 6 فیصد کر دی گئی جبکہ لیدر ٹیکسٹائل کی برآمدات بڑھانے کے لیے بھی کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی۔ الیکٹرانکس اشیا اور آکسیجن فری کاپر پر بھی کسٹم ڈیوٹی کم کی جائے گی۔
پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں امونیم نائٹریٹ پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ ہو گا۔ پی وی سی کی امپورٹ کم کرنے کے لیے 10 سے 25 فیصد تک اضافہ ہو گا۔