غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکہ کو ابھی تک ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں صدر کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کا جائزہ لے رہے ہیں اور یہ بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ تحقیقات کا کیا نتیجہ سامنے آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی افسوسناک حادثے میں وفات پر ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اسرائیلی حکام کی گرفتاری کے لیے عالمی عدالت انصاف میں دائر مقدمے کو مسترد کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ تبریز سے 100 کلو میٹر دور ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کے درمیانی علاقے میں پرواز کے آدھے گھنٹہ بعد صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا۔