سائنس دانوں نے انٹارٹیکا میں ‘روز محشر’ نامی گلیشیئر کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ اس کے برف کے تختے کے نیچے موجود حالات میں تبدیلی ہو رہی ہے، جو اس گلیشیئر کے لیے مناسب علامت ہے۔
تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات ہو رہے ہیں، گلوبل وارمنگ گلیشیئرز کو دیمک کی طرح چاٹنے لگی ہے، اور سائنس دانوں نے کہا ہے کہ ‘تھاویٹس گلیشیئر’ المعروف ‘ڈومس ڈے گلیشیئر’ مشکل میں نظر آرہا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق ڈومز ڈے نامی گلیش 1990 کی شیئر کے مقابلے میں 8 تیزی سے گنتی سے پگھل رہا ہے، اس گلیشیئر سے ہر سال 80 ارب برف بٹن کر رہا ہے جو سمندر میں 4 فی صد سمندر کی سطح پر شامل ہے۔ بن رہا ہے۔
ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا کہ گلیشیئر تیزی سے تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے، عالمی سطح پر عالمی وارمنگ کو روکا گیا تو یہ دنیا کے لیے سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ اس گلیشیئر کو ڈومس ڈے کے لیے کہا جاتا ہے کہ اگر یہ گھل کر سمندر میں گر گیا تو اس سے زمین پر ہونے والی تباہی تباہی برپا ہو گئی۔ یہ گلیشیئر تقریباً فلوریڈا کے سائز کا ہے اور مغربی انٹارکٹیکا میں واقع ہے۔