کرسٹینا گولڈ بم نے نیویارک ٹائمز میں چھپنے والے اپنے من گھڑت آرٹیکل میں تمام صحافتی روایات اور قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے عام غریب سٹریٹ پرفارمرز کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
محترمہ نے کبھی یورپ اور امریکہ میں ایسے سٹریٹ پرفارمرز پر تو کوئ آرٹیکل نہیں لکھا جہاں انہیں اُن ممالک کی انٹیلیجنس ایجینسیوں کے ایجنٹ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔ اور نہ ہی نیویارک ٹائمز کی کبھی ایسی ہمت ہوئی کہ ایسے فضول اور منگھڑت خیالات چھاپ کر اُن مملک کے عام غریب سٹریٹ پرفارمر کی زندگی کو کسی خطرے سے دوچار کرے۔
ان غریب پرفارمرز کو اگر کوئی دہشتگرد آئی ایس آئی کا ایجنٹ سمجھ کر مار ڈالے تو اسکا خون کرسٹینا گولڈ بم اور نیویارک ٹائمز کے سر ہوگا۔
کرسٹینا گولڈبم اور نیویارک ٹائمز کا یہ منافقت اور ڈبل سٹینڈرڈ سے بھرا ہوا اقدام قابلِ نفرت ہے جسکو ہر جگہ ہر ممکن حد تک condemn کیا جانا چاہیئے۔