آج 18 اپریل ہے اور یہ دن نہ صرف لیجنڈری سابق پاکستانی کپتان جاوید میانداد بلکہ پاکستان کرکٹ کے لیے بھی انتہائی تاریخی اور یادگار دن ہے۔
آج کے دن ہی 38 سال قبل 18 اپریل 1986 کو جاوید میانداد نے شارجہ کے میدان میں آسٹریلیشیا کپ کے فائنل میں آخری گیند پر تاریخی چھکا مار کر بھارت کو چاروں شانے چت کر دیا تھا۔
روایتی حریفوں کے اس بڑے میچ میں اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا تھا۔ چیتن شرما بولر تھے اور پاکستان کی آخری وکٹ کھیل رہی تھی۔ پاکستان کی آخری امید جاوید میانداد کے ساتھ کریز پر توصیف احمد موجود تھے۔
مگر مشکل یہ تھی کہ میچ کے آخری اوور کی سیکنڈ لاسٹ گینڈ پر پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 5 رنز درکار اور اسٹرائیک پر توصیف احمد موجود تھے۔ چیتن شرما نے بال پھینکی تو توصیف نے اسے احتیاط سے کھیلا اور ایک رنز بنا کر جاوید میانداد کو موقع دیا۔
اب جاوید میانداد سامنے تھے۔ کرکٹرز کے ساتھ شائقین کرکٹ کے دل تیزی سے دھڑک رہے تھے اور جیسے جیسے چیتن شرما اپنے بولنگ نشان سے کریز کے قریب ہو رہے تھے دھڑکنیں بڑھتی جا رہی تھیں۔ چیتن شرما نے فل ٹاس گیند پھینکی اور جاوید میانداد نے اسے اپنے بیٹ کے زور پر اچھال کر میدان سے باہر پھینکنے میں دیر نہ لگائی۔
یوں جاوید میانداد نے انہونی کو ہونی میں بدل کر پاکستان ٹیم کو ون ڈے کرکٹ کا پہلا ایونٹ جتوایا اور یہ یادگار میچ اور لمحہ پاکستانیوں کے ذہنوں میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو گیا۔