پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 جیتنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
پی سی پوڈ کاسٹ کی 50 ویں قسط میں گفتگو کرتے قومی فاسٹ بولر نے کہا کہ ہمارا کام پاکستانی قوم کو خوشیاں دینا ہے اور قوم کو ہم سے امیدیں ہیں۔ ہم بھی لوگوں کو یہ کہہ کہہ کر تھک گئے کہ ورلڈ کپ جیتیں گے مگر انشااللہ اب جیت کر دکھائیں گے۔
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ان کی فٹنس اچھی اور وہ ورلڈ کپ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ٹیم متحد اور ماحول بھی بہت اچھا ہے۔ اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں تمام بولرز بہت اچھے ہیں جو ماضی میں بھی پاکستان کو میچز جتوا چکے ہیں۔ میں یا کوئی اور اکیلا کچھ نہیں کر سکتا۔ اتحاد سے ہر منزل پائی جا سکتی ہے۔
شاہین شاہ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنے لیے نہیں بلکہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلنے کی کوشش کروں گا۔ اس حوالے سے انہوں نے کوچ گیری کرسٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوچ نے ان سے یہ زبردست بات کہی کہ آپ کی شرٹ کے پیچھے جو نام ہے، آپ نے اس کے لیے نہیں کھیلنا بلکہ شرٹ کے آگے سینے پر جو نام ہے اس کے لیے کھیلنا ہے اور گیری کرسٹن کا یہ پیغام صرف میرے یا موجودہ کرکٹرز نہیں بلکہ آنے والے کرکٹرز کے لیے بھی بہت اہم پیغام ہے۔
فاسٹ بولر نے اپنی انجری کو کیریئر کا کڑا وقت بتاتے ہوئے کہا کہ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل میں انجری کے سبب وہ ٹیم کا ساتھ نہ دے پائے جس کا انہیں بے حد افسوس ہے، اسی ورلڈ کپ میں زمبابوے کے خلاف شکست بھی ان کے لیے بڑی تکلیف دہ تھی۔ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں انجری کے بعد کا وقت بہت مشکل تھا خاص کر اس وقت جب ٹیم کھیل رہی ہو اور آپ کھیلنے کے قابل نہ ہوں تو زیادہ تکلیف محسوس ہوتی ہے۔
انہوں نے 2019 کے عالمی کپ میں بنگلادیش کے خلاف لارڈز پر 6 وکٹوں کی کارکردگی کو اپنے لیے قابل فخر بتایا اور کہا کہ اس کے علاوہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور پھر 2023 کے ایشیا کپ میں دونوں مرتبہ انڈیا کے خلاف بولنگ ان کے یادگار میچز ہیں۔
شاہین شاہ کا کہنا تھا کہ ٹیلنٹ آپ کو ایک جگہ پر لا سکتا ہے مگر پھر اس مقام پر رہنے کے لیے آپ کو سخت محنت اور ڈسپلن کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں پاکستان اے کے لیے کھیلا، فرسٹ کلاس میں بہت رگڑا ملا جس نے مجھے چمکایا۔ کم عمری میں پاکستان کی نمائندگی کرنے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔